دو دن ہو گئے تھے ای میل نہیں دیکھی تھی آج موقع ملا جی میل پر جاتے جاتے دل دھڑک رہا تھا اور پہلی میل پر نظر پڑی تو وہی خبر تھی جس کا اندیشہ دل میں تھا۰۰۰
اللہ ہمارے بھائی صالح کو اپنی رحمت کے سائے میں رکھے، اس کی مغفرت فرمائے اور اس کے درجات جنت الفردوس میں بلند کرے۔ آمین۔ بہت کم لوگ ہوتے ہیں جو اسم با مسمّیٰ ہوں یعنی جو اپنے نام پر پورے اُترتے ہوں۔ صالح نے صالح ہونے کا ثبوت دیا اور جاتے جاتے بھی ہم سب کو بہت کچھ سکھا گیا۔ اللہ اس کی جزا بھی اُسے دے۔
صالح کا مسکراتا چہرہ ہمیشہ نظر میں رہے گا اور مجھے یقین ہے وہ وہاں بھی مسکرا رہا ہوگا اور روزِ جزا بھی مسکراتا ہؤا ملے گا۔ اس کا چلے جانا اللہ کی رضا ہے جس میں ہم سب کو راضی رہنا ہے مگر پھر بھی دل کرتا ہے صالح مل جائے تو ضرور پوچھوں ع
کیا تیرا بگڑتا جو نہ جاتا کوئی دن اور؟
دوستوں کے غم میں شریک، غمزدہ
احمد صفی